ہلتھ الائنس بلوچستان کی قیادت نے16 دسمبر کو شروع ہونے والی پولیو مہم کے بیکائٹ کا اعلان کر کے پولیو مخالف عناصر کے ناپاک عضائم کو تقویت دی ہے
والدین
پولیو کے خاتمے کے لیے پوری دنیا کے ممالک نے اقوام متحدہ کے اداروں اور
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف پولیو سے تحفظ کی خصوصی مہم کا اغاز بچے کو قطرے پلا کرکر رہے ہیں
ورلڈ ہلتھ ارگنائزئشن کے ساتھ مل کر جنگی بنادوں پر اقدمات اٹھائے تب جاکر دینا کے دو ممالک کو چھوڑ کر تمام ممالک پولیو جیسے مہلک لا علاج مرض سے پاک ہوچکے ہیں ،جن 2 ممالک میں ابھی تک پولیو ختم نہیں ہوسکا وہ افغانستان اور پاکستان ہیں ،پاکستان میں رواں سال میں پولیو کیسز کی تعداد 59 تک پہچ چکی
پارلمانی سیکرٹری ایس اینڈ جی ڈی اے میر لیاقت لہڑی بچے کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا رہے ہیں
پرپوگنڈے کی شکار کمیونٹی اور والدین یونیسیف اور حکومت بلوچستان کے اشتراک سے دی جانے والی اگاہی کے باوجود اپنے زہین سے پولیو مخالف منفی سوچ کو نکالنے پر امادہ نہیں ہے جوکہ اس وقت کا سب سے بڑا چیلج ہے، ہلتھ الائنس بلوچستان کی قیادت نے16 دسمبر کو شروع ہونے والی پولیو مہم کے بیکائٹ کا اعلان کر کے پولیو کے خاتمے کی جدوجہد کرنے والوں کے مقابلے میں پولیو مخالف عناصر کے ناپاک عضائم کو تقویت دی ہے ،انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ محکمہ صحت میں حکومتی اصلاحات کی راہ روکنے کے لیے قائم بلوچستان ہلتھ الائنس نے اپنی مراعات کے لیے اپنی جدوجہد کو بلوچستان بھر کے نوزئدہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں بچیوں کی زندگی کو لاحق خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے ،محکمہ صحت کے اعلی حکام کو ایمرجنسی سروسیز ایکٹ کے تحت ہلتھ الائنس کی لیڈر شیپ کے خلاف صوبہ بھر کے لاکھوں بچوں بچیوں کے مستقبل کو داو پر لگانے کاسگین جرم کرنے پر مقدمات درج کر کے سخت سزا دلوائی جائے ،ہلتھ الائنس کی قیادت کی ہٹ دھرمی اپنی حدوود سے پہلے ہی تجاوز کرچکی ہے
،ہلتھ الائنس کی ٹوکن ہڑتال سے دور دراز علاقوں سے انے والے غریب مریض بری طرح متاثر ہورہے ہیں ،اس ہڑتال کو ختم کرنے کا حکم معزز عدالت عالیہ بلوچستان نے دے رکھا ہے مگر حکومتی رٹ کی کمزوری کے باعث ہالتھ الائنس نے نہ ٹوکن ہڑتال ختم کی بلکے ایک اور قدم اگے بڑتے ہوئے پولیو مہم کے بایکایٹ کا اعلان
کر کے گنونا جرم بھی کیا ہے ،
پولیو کے خطرات اور اہمیت سے اگاہ والدین نے عدالت عالیہ بلوچستان کے چیف جسٹس،وزیر اعلی بلوچستان ،چیف یسکرٹری بلوچستان سے پولیو مہم کوناکام بنانے کا جرم کرنے والے عناصر کے خلاف تادیبی کاروائیک رنے کا مطالبہ کیاہے ،والدین نے اور سول سوسائٹی کے متحرک کارکنوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پولیو مہم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے عنصار کے خلاف اواز اٹھانے کی اپیل کی ہے کیا آپ تیار ہیں؟ خصوصی انسداد پولیو مہ 17 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔
آئیے مل کر پانچ سال سے کم عمر ہر بچے کو پولیو سے محفوظ بنائیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں