پیر، 16 دسمبر، 2024

ہلتھ الائنس کی قیادت نےپولیو مہم کا بیکائٹ کرکے لاکھوں بچوں کے مستقبل کو داو پر لگانے کا جرم کیا ہے ،والدین

ہلتھ الائنس بلوچستان  کی قیادت نے16 دسمبر کو شروع ہونے والی پولیو مہم کے بیکائٹ کا اعلان کر کے  پولیو مخالف عناصر کے ناپاک عضائم کو تقویت دی ہے 

والدین


پولیو کے خاتمے کے لیے پوری دنیا کے ممالک نے اقوام متحدہ کے اداروں اور

وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف پولیو سے تحفظ کی خصوصی مہم کا اغاز بچے کو قطرے پلا کرکر رہے ہیں

 ورلڈ ہلتھ ارگنائزئشن کے ساتھ مل کر جنگی بنادوں پر اقدمات اٹھائے تب جاکر دینا کے دو ممالک کو چھوڑ کر تمام ممالک پولیو جیسے مہلک لا علاج مرض سے پاک ہوچکے ہیں ،جن 2 ممالک میں ابھی تک پولیو ختم نہیں ہوسکا وہ افغانستان اور پاکستان ہیں ،پاکستان میں رواں سال  میں پولیو کیسز کی تعداد 59 تک پہچ چکی  

                                                                                                                    
                                                                                   صوبائی کواڈٰینٹرانعام الحق 
                                                                    معصوم بچی کوپولیو سے تحفط کے قطرے پلا رہے 
ہے   جن میں26  کیسز بلوچستان میں رپورٹ ہوئے ہیں 
جبکہ افغانستان کے 23 کیسس میں سے 21 بلوچستان سے ملحقہ علاقے قندھار میں رپورٹ ہوئے ہیں،ایسی صورت میں جب پوری دنیا پاکستان میں پولیو کیسس کو اپنے لیے خطرہ سمجھ کر ہر ممکن تعاون کررہی ہے اور پولیو ویکسن کی فراہمی اور کمپین کے ادھاہے اخراجات اٹھا رہی ہے  پھر بھی بلوچستان میں پولیو کے قطرے پلانے کے خلاف بے شمار افوائیں اور جھوٹھے من گھڑت پراپوگنڈے کو فروغ دینے والے سماج دشمن عناسر متحرک ہیں اور والدین کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے سے روکنے کے لیے اپنی ایڑی چوڑی کا زور لگا رہے ہیں ، پولیو مخالف 

پارلمانی سیکرٹری ایس اینڈ جی ڈی اے میر لیاقت لہڑی بچے کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا رہے ہیں
       

پرپوگنڈے کی شکار کمیونٹی اور والدین یونیسیف اور حکومت بلوچستان کے اشتراک سے دی جانے والی اگاہی کے باوجود اپنے زہین سے پولیو مخالف منفی سوچ کو نکالنے پر امادہ نہیں ہے جوکہ اس وقت کا  سب سے بڑا چیلج ہے، ہلتھ الائنس بلوچستان  کی قیادت نے16 دسمبر کو شروع ہونے والی پولیو مہم کے بیکائٹ کا اعلان کر کے  پولیو کے خاتمے کی جدوجہد کرنے والوں کے مقابلے میں پولیو مخالف عناصر کے ناپاک عضائم کو تقویت دی ہے ،انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ محکمہ صحت میں حکومتی اصلاحات کی راہ روکنے کے لیے قائم بلوچستان ہلتھ الائنس نے اپنی مراعات کے لیے اپنی جدوجہد کو بلوچستان بھر کے نوزئدہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں بچیوں کی زندگی کو لاحق خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے ،محکمہ صحت کے اعلی حکام کو ایمرجنسی سروسیز ایکٹ کے تحت ہلتھ الائنس کی لیڈر شیپ کے خلاف  صوبہ بھر کے لاکھوں بچوں بچیوں کے مستقبل کو داو پر لگانے کاسگین جرم کرنے پر مقدمات درج کر کے سخت سزا دلوائی جائے ،ہلتھ الائنس کی قیادت کی ہٹ دھرمی اپنی حدوود سے پہلے ہی تجاوز کرچکی ہے 

     
سابق رکن قومی اسمبلی ایک بچے کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا رہے ہیں 

،ہلتھ الائنس کی ٹوکن ہڑتال سے دور دراز علاقوں سے انے والے غریب مریض بری طرح متاثر ہورہے ہیں ،اس ہڑتال کو ختم کرنے کا حکم معزز عدالت عالیہ بلوچستان نے دے رکھا ہے مگر حکومتی رٹ کی کمزوری کے باعث ہالتھ الائنس نے نہ ٹوکن ہڑتال ختم کی بلکے ایک اور قدم اگے بڑتے ہوئے پولیو مہم کے بایکایٹ کا اعلان

کر کے گنونا جرم  بھی کیا ہے ،

    پولیو کے خطرات اور اہمیت سے اگاہ والدین نے عدالت عالیہ بلوچستان کے چیف جسٹس،وزیر اعلی بلوچستان ،چیف یسکرٹری بلوچستان  سے پولیو مہم کوناکام بنانے کا جرم کرنے والے عناصر کے خلاف تادیبی کاروائیک رنے  کا مطالبہ کیاہے ،والدین نے اور سول سوسائٹی کے متحرک کارکنوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پولیو مہم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے عنصار کے خلاف اواز  اٹھانے کی اپیل کی ہے 

کیا آپ تیار ہیں؟ خصوصی انسداد پولیو مہ  17 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔
آئیے مل کر پانچ سال سے کم عمر ہر بچے کو پولیو سے محفوظ بنائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot