جمعہ، 22 نومبر، 2024

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بلوچستان کے آبی وسائل کی بحالی کے موضوع پر ایک اہم مشاورتی ورکشاپ کاانعقاد کیا گیا




 کوئٹہ واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹی اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بلوچستان کے آبی وسائل کی بحالی کے موضوع پر ایک اہم مشاورتی ورکشاپ منعقد ہوئی۔ ورکشاپ کا مقصد ضلع کوئٹہ (کوئٹہ سب بیسن) میں زیر زمین پانی کے مسائل، ان کی بحالی اور جامع آبی وسائل کے انتظام کے حوالے سے اسٹریٹجک حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ ورکشاپ میں یورپی یونین، ورلڈ بینک، یونیسف سمیت مختلف سرکاری اور نجی اداروں کے 36 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی، جن میں محکمہ آبپاشی، زراعت، جنگلات، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، بلدیہ عظمیٰ کوئٹہ، یونیورسٹی آف بلوچستان، بیوٹمز،  یو ای ٹی پشاور اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل تھے۔ ورکشاپ میں شرکاء کو زیر زمین پانی کی موجودہ صورتحال، اس کے کم ہوتے ذخائر، اور ان مسائل کے حل کے لیے تکنیکی آپشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ محکمہ واسا نے پانی کی فراہمی میں درپیش مشکلات اور موجودہ ذخائر کی مانیٹرنگ پر روشنی ڈالی، جبکہ محکمہ آبپاشی نے کوئٹہ سب بیسن میں پانی کے بحالی منصوبوں اور آئندہ کی حکمت عملی پر گفتگو کی۔ ڈیم سیکٹر نے بلوچستان میں آبی وسائل کی مجموعی صورتحال پیش کی اور زیر زمین پانی کے ری چارج کے لیے ری چارج ڈیمز، ڈیلیے ایکشن ڈیمز اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے جیسے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔  ورکشاپ کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ وادی کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی بحالی کے لیے جامع اور مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ پانی کے وسائل کی مسلسل کمی سے شہر کے مستقبل پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ورکشاپ کا مقصد مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے بہتر کوآرڈینیشن اور فیصلوں کے لیے رہنمائی فراہم کرنا تھا۔یہ مشاورتی ورکشاپ بلوچستان کے آبی وسائل کی بحالی کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، جس سے حکومت اور متعلقہ ادارے زیر زمین پانی کے تحفظ کے لیے مزید موثر اقدامات اٹھا سکیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot