جمعہ، 4 اکتوبر، 2024

خصوصی بچوں کو وہ اہمیت نہیں مل رہی جس کے وہ حقدار ہیں ،مسسز ثریا اللہ دین

مسر ثریا اللہ دین 



 خصوصی بچوں کو با عزت زندگی گزارنے کے مواقع دیں۔


اللہ تعلی نے  پوری دنیا میں اپنی مخلوق کو بہترین شکل میں پیدا کیا ہے ، صدیوں سے یہی  دیکھا گیا ہے کہ ہر نسل رنگ کے خاندانوں میں کوئی نہ کوئی بچہ کسی ایک جسمانی کمزوری کا شکار نظر آتا ہے ، یعنی جسمانی، سماعت و گویائی، ذہنی، بصارت یا ڈائون سنڈرمُ جیسی پیدائشی کمزوریاں  یا پیدائش کے بعد بیماری یا کسی حادثے سے دو چار ہونا۔

باوجود دنیامیں  علمی و سائنسی ترقیُ کے آج بھی خصوصی افراد کی تعداد کم نہیں ہوئی ، یہی وجہ ہے کہ عالمی سطع پر خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور بحالی کے منصوبے ترتیب دیئے جاتے ہیں اور ان کے حقوق کے لئے عالمی دن منایا جاتا ہے۔

پاکستان اس میں شامل ہے ۔

افسوس اس بات کا ہے کہ اب بھی عام بچے کے مقابلے میں خصوصی بچوں کو وہ اہمیت نہین مل رہی جس کے وہ حقدار ہیں یہی وجہ ہے کی غریب گھر کا معزور بچہ سڑکوں پر بھیک ماگتا نظر آئے گا  دھتکارا ہوا فقیر یا معاشرے کی بد ترین  صعبتوں کا شکار ،امیر گھرانوں کے ایسے بچے عرصہ دراز تک گھر میں چھپائے جاتے ہیں تاکہ والدین کے لئے شرمندگی کا باعث نہ بنیں نہ انکا بر وقت ہوتا ہے علاج اور نہ ہی خصوصی توجُہ ملتی ہے ،، نورمل بہن بھائیوں کو سیر تفریع  دوستوں رشتہ داروں  کے گھر لیجانا اور کم عمری میں اسکولوں میں انہیں داخلہ دلانے کی کوشش اور اس کے بر عکس کمزور بچہ گھر میں بند احساس کمتری اور نا امیدی کا شکار ۔غریب کا بچہ صبح اٹھتے ہی ہاتھ پھیلائے بھیک مانگنے نکلتا ہے۔

  خدا راہ اس ترقی یافتہ دور میں معزور بچوں کی بر وقت مدد کرتے ہوئے  انہیں تعلیم علاج اور ہنرمند بنانے میں مدد کریں  ہمارا دین نیکی کے عمل کو پسند کرتا ہے ۔ 

کوئٹہ شہر میں کئی  خصوصی درسگاہیں موجود ہیں۔ حکومت کی زیر نگرانی اسپیشل چلڈرن کامپلکس بروری روڈ۔ یہاں تمام معذوریُ کے شکار بچوں کو مڈلُ تک تعلیمُ اورٹرامنسپورٹ مفت دی جاتی ہے۔

تنظیم ادارہ بحالی مستحقین (ٹی آئی بی ایم) کی زیر نگرانی انجمن معزوران سماعت اسکول نزد پشین اڈا ماڈل ٹاون کوئٹہ فون نمبر 

+92 

3337842838  پر رابطہ کریں یہاں تعلیم یونیفارم گرم کپڑے دوپہر کا کھانا بلکل مفت فراہمُکیا جاتا ہے صر ف دوسرےبچوں کی طرح انکو والدین کا اسکول پہنچانا اور لانا لازمی ہے

 بارہ سال کی عمر پر  انہیں ہنر مند بننانے کیلئے تجربہ کار ٹیلر ماسٹر یا کارپینٹر کی شاگردی میں دیا جاتا ہے  اور خود کفیل بنانے میں مدد  ملتی ہے۔ حکومت پاکستان نے معزور افراد کیلئے خصوصی ملازمت کا کوٹہ مقرر کیا ہوا ہے کے۲۰/۰ کوٹہ پر سرکاری ملازمت کے مواقع انہیں  مل سکتے ہیں اس مد میں سماعت سے محروم افراد بہتریںُ چپڑاسی کے فرائض سر انجام دیسکتا ہے 

ہمارے سرکاری دفتروں بیٹھے افراد کی بھی ذمہ داری ہے کہ ان کے لئے راہیں ہموار کریں اور انہیں مفید شہری بنانے میں مدد کریں۔

دو آور اسکولوں کی بھی نشاندہی کرتی چلوں۔

کلی شابو میںُ اسپیشل سماعت سے محروم بچوں اور بچیوں کا بہترین اسکول ہے اس میں ان کا داخلہ کروائیں یہان بھی ٹراسپورٹ بھی موجود ہے۔

 اس کے علاوہ کوئٹہ  کینٹ میں پاک آرمی کا بھی اسکول برائے معزور بچے موجود ہے ان سے بھی رجوع کر سکتے ہیں  

اتنے ادارے موجود ہیں تو ان سے مستفید ہونا والدین کا کام بھی ہے ، جیسے آپ اپنے نارمل  بچوں کو سواری فراہم کرتے ہیں اسپیشل بچہ ان سے زیادہ اس کا حقدار ہے۔ یاد رہے یہ اللہ نے خاص امانت آپکو سونپی ہے کیونکہ اللہ نے آپ پر اعتماد کرتے ہوئے انکی احسن پرورش کی توقع بھی کی ہے جس کا اجر وہ خود دیتا ہے۔

ضرورت صرف اور صرف احساس ذمہ داری کی ہے جو آج کلُ کےمصروفیت کے دور میں 

ہم اپنے  خاندان محلے شہر یا دیہاتوں میں ایسے بچوں کی ضرورتوں ان کے بر وقت علاج اور تعلیم و تربیت کوتر جیہی بنیادوں کے بجائے اب بھی پس پشت ڈال دیتے ہیں نہ حق ہمسایہ اور نہ شہری حقوق کا احساس۔ لیکن 

مجھے نوجوانوں پر بھروسہ ہے وہ ضرور اپنے ارد گرد ایسے پیارے بچوں جو اللہ کی مخلوق ہے اور جنکی  عافیت کے لیے ہمیں چنا گیا ہے وہ آگے بڑھ ان کے معاون و مددگار بنیں گے انہیں ان درسگاہوں تک ضرور پہنچائیں گے۔


 اللہ ہمیں خاص بچوں کی خدمت کی سمجھ بوجھ اور توفیق عطا فرماے 
 آمین!

مسر ثریا اللہ دیں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot