جمعرات، 2 مئی، 2024

زمیندار ایکشن کمیٹی نے 9 مئی کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا

 زمیندار ایکشن کمیٹی نے  9 مئی کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا


بجلی کی لوڈ شیڈنگ، کھاد و سولرز پر بھتہ خوری اور زمینداروں سے گندم کی قیمت خرید کم کرنے و دیگر مطالبات کے حل کیلئے زمیندار ایکشن کمیٹی نے 6 مئی کی بجائے 9 مئی کو کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے دھرنا دینا کا اعلان کر دیا۔ گزشتہ روز زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی، سید عبدالقہار آغا، عبد الجبار کاکڑ، حاجی مہمند خان، حاجی نور احمد بلوچ، کاظم خان اچکزئی، حاجی شیر علی مشوانی، عبداللہ جان میرزئی، حاجی عزیز سرپرہ، حاجی محمد افضل بنگلزئی، علی اکبر گرگناڑی، حاجی محمد یعقوب شاہوانی، خالق داد ملکیار، سید صدیق اللہ آغا، حاجی عبدالغفار، حاجی طبیب اللہ، حق نواز لانگو سمیت کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، زیارت، مستونگ، قلات، خضدار، نوشکی،سبی، چاغی، پنجگور، خاران و دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں زمینداروں نے شرکت کی۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے زمینداروں نے مرکزی و صوبائی حکومتوں اور کیسکو کی ہٹ دھرمی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جو زمیندار اپنے بل بوتے پر قرض لیکر سولر پینلز خرید کر لاتے ہیں تو قومی شاہراہوں پر قائم کسٹمز و ایف سی کی چیک پوسٹوں پر امپورٹ شدہ سولر پینلز کا بھی بھتہ لیا جاتا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایک طرف کرپشن کے خاتمے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن اس کے ناک کے نیچے سیکورٹی فورسز و کسٹم والے دھڑلے سے بھتہ خوری کرتے ہیں۔ صوبے کے زمیندار اپنے حقوق کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،بدقسمتی سے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی غیر سنجیدگی اور کیسکو کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے صوبے کے زراعت کا شعبہ تباہی کے دھانے پر پہنچ گیاہے ،سال 2022ء میں سیلاب سے زمینداروں کو اربوں روپے کے نقصانات کاسامنا کرناپڑاتھا اس سے قبل ٹڈی دل نے فصلات اور باغات تباہ کردئیے تھے اور حال ہی میں تیز ژالہ باری سے بھی زمینداروں کو بھاری نقصانات کاسامنا کرناپڑاہے لیکن بدقسمتی سے صوبائی اور مرکزی حکومتیں ٹس سے مس نہیں ہورہی جبکہ رہی سہی کسر کیسکو نے پوری کردی ،عین سیزن اور فصلات وباغات کو پانی کی ضرورت کے وقت بجلی کی فراہمی بند کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے  12لاکھ ٹن سیب ،5لاکھ ٹن انگور، 4لاکھ ٹن پیاز ،5لاکھ ٹن پیاز ، 10لاکھ ٹن ٹماٹر،5لاکھ ٹن کھجور،فالیزات اور سبزی جات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوجائیںگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کے تمام ایگزیکٹو ممبران اپنے اپنے اضلاع میں جا کر 9 مئی کے دھرنے سے متعلق آگاہی مہم چلائیں، بلوچستان بھر کے زمینداروں کی مشاورت سے دھرنے 6 مئی کی بجائے 9 مئی بروز جمعرات کو ایوب اسٹیڈیم سے ریلی کی شکل میں آکر بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، 9 مئی کو تمام زمیندار ایوب اسٹیڈیم میں جمع ہوں گے اور 11 بجے ایوب اسٹیڈیم سے نکل کر بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے تاریخ کی تبدیلی کا مقصد صوبے کے زمینداروں کو بھرپور انداز میں اپنے حقوقِ کیلئے متحرک کرنا ہے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ زمینداروں کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا اگر آج نہیں نکلے تو یہ مسئلے حل نہیں ہو سکتے زمینداروں کو پر امن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہوگا۔ زمیندار ایکشن کمیٹی 30 سال سے جدوجہد کررہی ہے 24 سال پہلے ایک فیصلہ کن جدوجہد میں 3 زمینداروں نے اپنی جانوں کے نذرانے دئیے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دھرنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اس سلسلے میں سید عبدالقہار آغا کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ بعد ازاں چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی اور حاجی عبدالرحمن بازئی کی قیادت میں وفد نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد حمزہ شفقات سے ملاقات کی ملاقات میں ڈویژن میں قائم چیک پوسٹوں پر کھاد اور سولر پینلز لے جانے والے زمینداروں سے بھتہ خوری سے آگاہ کیا جس پر کمشنر کوئٹہ نے مسئلے کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے احکامات جاری کردئیے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot