وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی جون 1980 کو بلوچستان کے ضلع
ڈیرہ بگٹی میں میر غلام قادر بگٹی کے ہاں پیدا ہوئے۔ میر سرفراز احمد بگٹی کا تعلق بگٹی قبیلے کی زیلی شاخ مسوری سے ہے سرفراز بگٹی نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے اور پھر لارنس کالج مری سے حاصل کی ہے۔ گریجویشن کے بعد وہ علاقائی سیاست میں فعال ہوئے میر سرفراز احمد بگٹی کے والد میر غلام قادر بگٹی کا شمار محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا تھا۔ میر غلام قادر بگٹی کا شمار ڈیرہ بگٹی میں سردارنہ نظام کے خلاف کامیاب تحریک چلانے والے طبقے کے چیدہ افراد میں کیا جاتا تھا نامزد وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی 2013 میں پہلی بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کے بعد پانچ سال تک صوبائی وزیر داخلہ، قبائلی امور اور جیل خانہ جات اور پی ڈی ایم اے کے وزیر رہے۔ سرفراز بگٹی کو بلوچستان میں ریاست پاکستان کی ایک توانا آواز تصور کیا جاتا ہے میر سرفراز احمد بگٹی 2018 میں بلوچستان سے ایوان بالا کے رکن منتخب ہوئے۔ مارچ 2021 میں میر سرفراز احمد بگٹی چھ سال کیلئے دوبارہ سینیٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہو گئے۔پیپلزپارٹی کی جانب سے میر سرفراز احمد بگٹی بطور سینیٹر ایوان بالا کی قائمہ کمیٹیوں برائے امور داخلہ، خارجہ، کابینہ سیکرٹریٹ، پٹرولیم سمیت قواعد و ضوابط اور استحقاق کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں
میر سرفراز بگٹی نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے علاقے میں سرداری نظام کو چیلنج کیا اور ایک مشکل وقت میں مقبول ترین قرار دیئے جانے والے قوم پرست بیانیئے کو موئثر اور بھرپور جواب دیا اور ریاست کے بیانیئے کی ترویج کی پاکستان پیپلز پارٹی میں میر سرفراز احمد بگٹی کی شمولیت کو شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے یقینی بنایا جسکی بنیادی وجہ انکے والد میر غلام قادر بگٹی کی پیپلزپارٹی سے وابستگی تھی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں