پسنی، پاکستانی پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے ساتھ ایرانی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ، پٹرول فی لیٹر 160 روپے سے 200 روپے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر میں بھی چالیس روپے بڑھا دیا گیا ، ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ماہیگیری ، ٹرانسپورٹ سمیت زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر تفصیلات کے مطابق پسنی سمیت پورے مکران کے لوگ ایرانی تیل زیر استعمال لا کر استفادہ حاصل کرتے ہیں اور جب پاکستانی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دی جاتی ہے ایسے ہی ایرانی تیل کی قیمتوں میں بھی خود ساختہ اضافہ کی جاتی ہے تین روز قبل اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی ایرانی تیل کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کر دیا گیا جس سے ماہیگیری اور ٹرانسپورٹ سمیت زراعت کے شعبے بری طرح متاثر ہیں، ماہی گیروں کے مطابق ایرانی تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر چالیس روپے اضافہ ہونے سے ان پر ہفتے میں تیس سے چالیس ہزار روپے کا اضافی بوجھ پڑگیا ہے انہوں نے بتایا کہ تیل کی قیمتوں میں تو اضافہ ہوگیا ہے لیکن مچھلی کے وہی پرانے ریٹ برقرار ہیں دوسری طرف تیل کی قیمتوں میں اضافے سے ٹرانسپورٹ اور زراعت کا شعبہ بھی متاثر ہے، ماہی گیروں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ایرانی تیل کی قیمتوں میں کمی لائی جائے تاکہ وہ اضافی تیل کے بوجھ سے بچ سکیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں