(کوئٹہ/3 فروری، 2024)
خبرنامہ ۔
اشیاء خوردونوش پر مکمل لیبلنگ اور مدت معیاد تحریر کرنا لازمی قرار
بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے اشیاء خوردونوش پر مکمل لیبلنگ اور مدت معیاد تحریر کرنا لازمی قرار دیا ہے۔اس ضمن میں بی ایف اے ہیڈ آفس سے جاری کردہ خصوصی اعلامیہ میں بلوچستان بھر کے تمام فوڈ پروڈیوسرز اور پراسیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وضع کردہ لیبلنگ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ عوام کو فراہم کردہ کھانے پینے کی تمام مصنوعات پر ضرو
ری تقاضوں کے مطابق مناسب طریقے سے تفصیلی لیبل لگا ہوا ہو۔صحت عامہ پر خصوصی توجہ کے پیش نظر بلوچستان فوڈ اتھارٹی نیشنل و انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق فوڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔مروجہ و نافذ العمل خصوصی ہدایات کے تحت تمام فوڈ پراڈکٹس بشمول پیکیجڈ فوڈز کی لیبلنگ کے لیے کچھ ناگزیر آپریٹنگ پروسیجرز کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ایس او پیز کی پابندی کرتے ہوئے تمام مینوفیکچررز، پیکرز، ڈسٹری بیوٹرز، امپورٹرز، ایکسپورٹرز، اور وینڈرز کو بغیر کسی استثنا کے ان احکامات پرلازمی عمل درآمد کرنا ہے , لیبلنگ کے لازمی تقاضوں کے جزو کے طور پر مروجہ ایس او پیز کو فوری طور پر بہترین عوامی مفاد میں نافذ العمل کیا گیا ہے۔ مذکورہ ہدایات کے تحت فوڈ پروڈکٹ کا نام، متعلقہ مقدار کے ساتھ اجزاء کی مکمل فہرست،مینوفیکچرر، پیکر، ڈسٹری بیوٹر، امپورٹر، ایکسپورٹر، یا وینڈر کا پورا نام اور پتہ، پیداواری ملک،مینوفیکچرنگ تاریخ،میعاد کی تاریخ، دیگر ہدایات،ضروری معلومات، وزن یا حجم، پیکیجنگ کی تاریخ،خوردہ قیمت واضح طور پر ظاہر کرنا ہوگی۔حتمی پروڈکٹ/پیکیجڈ فوڈز پر فوڈ الرجین مثلآ گندم کا گلوٹین، انڈے اور انڈے سے بنی ہوئی مصنوعات، فش پروڈکٹ، مونگ پھلی، دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات بشمول لیکٹوز وغیرہ کا تذکرہ بھی لازمی ہوگا۔اعلامیہ کے مطابق مروجہ معیارات اس امر کو یقینی بنانے کے لیے جاری کیے گئے ہیں کہ صارفین کو خریداری کے وقت کھانے پینے کی تمام مصنوعات سے متعلق سچ پر مبنی ضروری معلومات فراہم کی جائیں تاکہ وہ اشیاء پر لیبل دیکھ کر مناسب و ناموافق خوراک بارے از خود فیصلہ کر سکیں۔اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ بلوچستان بھر میں اشیاء خوردونوش کی تیاری و پراسیسینگ سے منسلک تمام اسٹیک ہولڈرز لیبلنگ کے احکامات پر عمل درآمد کے پابند ہیں ، مروجہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کو فوڈ سیفٹی کے رائج قوانین کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا اور اس صورت میں ذمہ داران کے خلاف بلوچستان فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2014 کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں