نتخابات میں لگی منڈی نے جمہوریت سے محبت کرنیوالوں کی چیخیں نکال دیں، چار جماعتی اتحاد
چار جماعتی اتحاد کا اجلاس پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی زیرصدارت ان کی رہائش گاہ کوئٹہ میں ہوا۔ اجلاس میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل ، نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ اور ہر پارٹی کے چار چار ارکان نے شرکت کی ۔ اجلاس میں تفصیلی غور وخوض اور مباحثے کے بعد 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو یکسرمسترد کرتے ہوئے ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی زدہ انتخابات قرار دیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایسے وقت میں جب ملک بحرانوں میں مبتلا ہے ،انتخابات سے یہ امید ہوچلی تھی کہ جمہور کی رائے سے غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے نتیجے میں جس کی الیکشن کمیشن اور ملک کے تمام متعلقہ اداروں کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ایک ایسی پارلیمنٹ وجود میں آئے گی جو صحیح معنوں میں ملکی طاقت کا سرچشمہ ہوگی اور ملک کے اندورنی اور خارجی حالات کا دیکھتے ہوئے نو منتخب نمائندے ملکی وقار کی بحالی کیلئے سر جوڑ کر اجتماعی دانش اور جمہورکی رائے سے پاکستان کی تشکیل نو کرینگے اور ملک کو کثیر الجہتی بحرانوں سے نکالیں گے ۔ عوام اسی جذبے اور ولولے اور جوش کے ساتھ اپنے نئے نمائندوں کے چناؤ کیلئے باہر نکلے اور اپنی رائے کا اظہار کیا، لیکن بدقسمتی سے ملک کے ان اداروں کی طرف سے جن پر آئین اور خود ان کا حلف یہ پابندی لگاتا ہے کہ ملکی سیاست میں کسی قسم کا دخل نہیں دیں گے نے اپنی ماضی کی روایات کی مجبوری سے پاکستان کے عوام کے ارمانوں کا گلا کچھ اس انداز میں گھونٹا کہ سارا ملک سکتے میں پڑگیا ۔ صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں کی ایسی منڈی لگائی گئی کہ ہر محب وطن پاکستانی حیران وششدر رہ گیا اور ملک کے طول وعرض کے علاوہ دنیا کے تمام جمہوری ملکوں اور جمہور کی حکمرانی سے محبت رکھنے والے اداروں کی چیخیں نکل گئیں ۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج جاری رہے گا ۔اجلاس میں چار جماعتی انتظامی کوآرڈی نیشن کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ فوری طور پر اجلاس طلب کرکے آئندہ کا احتجاجی پروگرام چاک آؤٹ کریں ۔ اجلاس میں کوئٹہ کے احتجاجی دھرنے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں تمام پارٹیوں کے کارکنوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ احتجاج جاری رکھنے اور اسے وسعت دینے کیلئے اپنا مثبت تعمیری کردار ادا کریں تا وقتیکہ ملک کے جمہوری اقتدار میں رکاوٹ ڈالنے والے اپنے غیر آئینی کام سے دستبردار نہ ہوں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں