پیر، 26 فروری، 2024

چار جماعتی اتحاد نے 28 فروری کو بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔

 :چار جماعتی اتحاد نے 17روزسے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے جاری دھرنا ختم کر کے28 فروری کو بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن میں دھاندلیوں اور انتخابی نتائج کی تبدیلیوں کے خلاف چار جماعتی اتحاد نے ڈپٹی کمشنرآفس کوئٹہ کے سامنے جاری دھرنا ختم کردیا جس کے بعدڈی سی آفس کے سامنے انسکمب روڈ پرٹریفک بحال ہو گئی ،بی این پی،پی کے میپ،نیشنل پارٹی اورایچ ڈی پی کادھرنا17روزسے جاری تھاچار جماعتی اتحاد نے دھرنا حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف دیاہواتھا۔اتوار کو احتجاج دھرنے سے خطاب کر تے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے عبدلقہار ودان ، نیشنل پارٹی کے حاجی عطا ء محمد بنگلزئی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے غلام نبی مری اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قادر علی نائل ،کبیر افغان اور ریاض نے کہا کہ کوئٹہ میں 17روزدھرنا دیکراحتجاج رکارڈکروایا لیکن کسی نے بات نہیں سنی کوئٹہ میں دھرنا ختم کرکے صوبہ میں احتجاج کووسعت دیں گے بلوچستان بھر میں ریلیاں،دھرنیاوراحتجاجی جلسے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چار جماعتی اتحاد کے قائدین نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ دھرنا ختم کر دیا جائے اب پورے بلوچستان میں (ڈی آر او )اور( آر او ) کے دفاتر کے باہر ہفتہ میں ایک دن دھرنا اور احتجاج کیا جائے گا،احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہو جاتے ،انہوں نے کہاکہ ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیاتو 28فروری کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا اور احتجاج کرینگے اور اپنے آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کریں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot