بدھ، 21 فروری، 2024

نال کے علاقے گریشہ میں 50سالہ یونس نے 14سالہ بچی کو کو اغوا کرلیا مقامی ملا نے نکاع بھی پڑھا دیا

 

ہیومن رائٹس کونسل بلوچستان کے جاری کردہ پ ر مین بتای اگیا ہے کہ 

گریشا میں 50 سالہ یونس نامی شخص نے 14 سالہ ثمرینہ نامی لڑکی کو زبردستی شادی کے لیے مجبور کیا۔ اس جبری شادی کے خلاف ثمرینہ کے گھر والوں نے نال میں ڈی اے سی آفس کے سامنے دھرنا دیا ہے۔ اہل خانہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یونس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 

گریشہ: کمسن بچی کو اغوا کرکے پچاس سالہ شخص نے نکاح کرلی..

خضدار کے علاقے گریشہ میں غنی ولد الٰہی بخش نامی شخص کی سربراہی میں محکمہ تعلیم میں سینئر ٹیچر یونس ولد محمد حسن نے چودہ سالہ بچی سمرینہ کو اغوا کرکے نکاح کرلی ۔

ذرائع کے مطابق سمرین بسران نامی بیوہ عورت کی بیٹی ہے جن کے والد حمل وفات پاچکے ہیں لیکن حمل وراثت میں بڑی جائیداد چھوڑ گئے ہیں۔

حمل کی وفات بعد رشتہ داروں نے بسران کے زمینوں پر قبضے کی متعدد بار کوشش کی گئی تاہم بسران نے ان کا مقابلہ کیا

ذرائع کے مطابق حمل کے رشتہ دار یونس ولد محمد حسن نے منصوبہ بنایا کہ کسی طرح بسران کی کمسن بیٹی سے نکاح کے نام جائیداد پر قبضہ کیا جائے لیکن بسران نے اپنی بیٹی دینے سے انکار کیا کہ “میں اپنی چودہ سالہ بچی کسی پچاس سالہ شخص کو نہیں دے سکتا”

 اطلاعات کے مطابق کمسن بچی سے رشتے میں ناکامی کے بعد یونس نے غنی ولد الٰہی بخش سکنہ بدرنگ گریشہ کے سربراہی میں بچی کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا ۔

اسی ہفتے یونس نے بسران کو دھوکہ دیا کہ میں بچی کو پڑھانے لے جاؤں گا لیکن بچی کو وہاں سے غنی ولد الٰہی بخش، عبدالرحیم، اکبر ولد نذر خان کے ساتھ اغوا کرکے تربت لے گئے اور پرسوں رات کو پچاس سالہ یونس نے چودہ سالہ کمسن بچی سمرین نکاح کرلی ۔

بتایا جاتا ہے تربت میں انہیں شئے برکت سکنہ زامران نامی شخص کا تعاون حاصل رہا۔

ذرائع کے مطابق اغوا اور نکاح کے بعد یہ گروہ بچی کو تربت سے کراچی لے گئے لیکن گروہ کے تمام اراکین بشمول یونس سبھی کے موبائل نمبر بند ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot