اپیلیٹ ٹریبونلز نے 45امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ،امیدواروں میں اہم سیاسی رہنماءنواب محمدایاز خان جوگیزئی ،ملک عادل خان بازئی ،ملک نصیر احمدشاہوانی ،مجید خان اچکزئی ،قادر علی نائل ،غلام نبی مری ودیگرشامل ہیں الیکشن ٹریبونلز میں جمع ہونیوالوں اپیلوں کی تعداد 370 سے تجاوز کرگئی۔ ۔گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ پرمشتمل اپیلٹ ٹریبونل اور جسٹس محمدعامر نواز رانا پرمشتمل اپیلٹ ٹریبونل ٹو نے ریٹرننگ آفیسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی ،دونوں ٹریبونلز نے کل 81اپیلوں کی سماعت کی جس میں جسٹس ہاشم کاکڑ نے 50جبکہ جسٹس عامر نواز رانا نے 31اپیلیں سنیں جسٹس ہاشم کاکڑ نے 6اپیلوں پر تاریخ جبکہ 44امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی جبکہ جسٹس عامر نواز رانا نے 31اپیلوں میں 29اپیلوں پر نوٹسز اور ایک امیدوارکوانتخابات میں حصہ لینے کی اجازت اور ایک اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ الیکشن ٹریبونلز میں انتخابات میں اجازت ملنے والوں میں پشتونخواملی عوامی پارٹی نواب محمدایاز خان جوگیزئی ،پاکستان تحریک انصاف کے ملک عادل خان بازئی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ملک نصیر احمدشاہوانی ،پشتونخوامیپ کے مجید خان اچکزئی ،علی پراچہ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قادر علی نائل ،محمدداﺅد، عزیز اللہ ہزارہ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے غلام نبی مری ،میر مقبول لہڑی ،عبدالباسط لہڑی،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے غلام فاروق ناشناس ،جمعیت علماءاسلام کے میر ظفر اللہ زہری ،مولاناایوب ایوبی ،آزادامیدواروں محمد آصف ،ضیاءالحق ،ناصر علی رند، عتیق اللہ ،عبدالصمد خان ،شادی خان ،خاد حسین ،میراسلم رند، دوست محمد، عالمگیر خان ،عصمت اللہ ،سردار خان ،عمران حسین ،جمعہ خان ،سید عبدالحئی ،عبدالحنان، محمد اسحاق ،موسیٰ خان ،جواد خان ،عرفان اکبر،معین اللہ ،دابر حسین ،گل خان ،نقیب اللہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے ،جبکہ الیکشن ٹریبونل ٹو نے پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے نصراللہ زیرے ،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے میرفائق جمالی ،بلوچستان عوامی پارٹی کی روبینہ عرفان کی اپیل پر فریقین کونوٹسز جاری کردئےے ۔الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افیسران کے فیصلوں پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت میں ایسے فیصلے نہیں کئے جاتے، سیکوٹنی کے لئے اس ہی لئے وقت دیا جاتا کہ آر اوز چیزیں مکمل کرسکے، ٹریبونل نے الیکشن کمیشن کے نمائندے کو ہدایت کہ فوری طور پر متعلقہ آر او کو طلب کریں۔الیکشن ٹریبونلز میں جمع ہونیوالوں اپیلوں کی تعداد 370 سے تجاوز کرگئی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں